Published On Oct 30, 2023
خطاؤں پر خطا میری
عطاؤں پر عطاء تیری
کہ تم پہ ناز ہے مجھ کو
کرم کی انتہا تیری
تمہاری مہربانی ہے مجھے اپنا بنایا ہے
کرم کی اک نظر کر نا یہی ہے التجا میری
یہی ہے ارزو میری تیرے قدموں میں دم نکلے
نزاہ کے وقت آ جانا یہی ہے بس صدا میری
show more